بدل الاشتمال

نحویین کی اصطلاح میں ’’بدل‘‘ ایک تابع لفظ ہوتا ہے جس میں کسی امر کی نسبت تابع کی طرف ہوتی ضرور ہے لیکن وہ نسبت مقصود نہیں ہوتی ،بلکہ تمہید کے طور پر تابع کی طرف منسوب کر دی جاتی ہے اس کی چار صورتیں ہوتی ہیں:

’’بدل الکل‘‘ میں اس کا مدلول پہلے مدلول کا عین ہوتا ہے، ’’بدل البعض‘‘ میں بدل کا مدلول مبدل منہ کا جز ہوتا ہے،’’ بدل الا شتمال‘‘ میں اس کا مدلوں مبدل منہ کا عین یا جزء نہیں ہوتا،بلکہ صرف اس پر مشتمل اور اجمالاً اس پر دال ہوتا ہے ،’’بدل الغلط ‘‘میں جان بوجھ کر یا غلطی سے اگر ایک غلط لفظ ادا ہوگیا ہوتو پھر اس کی جگہ صحیح لفظ بول دینا۔

error: Content is protected !!