سبب ذاتی
اس کی تشریح حکماء اس طور پر کرتے ہیں کہ: سبب تک مسبب یا تو ہمیشہ پہنچنے والا ہوتاہے یا زیادہ تر اور اکثر پہنچتے رہنے والا ہوتا ہے۔ یامادی طور پر پہنچتا ہے یا کم تر پہنچتاہے۔ پہلی دو صورتوں میں تو سبب ذاتی ہوتا ہے اور مسبب کو غایت ذاتیہ کہاجاتاہے۔ آخری دونوں صورتوں میں سبب اتفاقی کہلاتا ہے اور اس کے مسبب کو غایت اتفاقیہ کہتے ہیں۔