قدر

یہ علمی صورتیں ہیں، لیکن اگر وہ مقتضاء صفات الٰہی نہ ہوں تو ان میں تغیر اور تبدیلی کی گنجائش رکھی گئی ہے ،اس میں حسب حالات و شرائط محوواثبات ہوتا رہتا ہے ،اس کی علمی صورتیں حالات کے اعتبار سے نفوس و عقول میں منقش ہوتی رہتی ہیں اور تبدیلی حالات کے ساتھ ساتھ متغیر و متبدل ہوتی رہتی ہیں ،گویا جزی احکام ہیں اور تفصیلی مرتبہ ہے ،لیکن اگر احکام جزئی صفات الٰہی کا اقتضاء ہوں تو پھر ان میں بھی تغیر نہ ہوسکے گا، بالفاظ دیگر صرف ان جزئی احکام میں تبدیلی اور محوواثبات ہوسکے گا جو مقتضاء صفات الٰہی نہ ہوں، کیونکہ جو امر مقتضاء صفات الٰہی ہوگا وہ تو دائرہ قضاء میں آجائے گا۔

error: Content is protected !!