مجاز
کسی نسبت کی بنا پر ایسا لفظ بولا جائے جو اس معنی خاص کے لئے وضع نہ کیا گیا ہو، خواہ اس پر قرینہ دال ہویا نہ ہو، مثلاً شجاعت کی مناسبت سے کسی شخص خاص کو اسد یعنی شیر کہہ دیا جائے۔
کسی لفظ کا غیر موضوع لہ میں استعمال ، موضوع لہ اور غیرموضوع لہ دونوں معنوں میں کسی تعلق کی بنیاد پر ، ’’مجاز ‘‘کہلاتا ہے ،جیےبہادر آدمی کو ’’اسد ‘‘شیر کہنا مجاز ہے،’’اسد ‘‘کامعنی موضوع لہٗ ’’شیر ‘‘مخصوص درندہ ہے ، اور معنی غیر موضوع لہٗ ’’بہادر آدمی ‘‘ہے ،اسی معنی غیر موضوع لہٗ یعنی بہادر آدمی کے لیے ’’اسد ‘‘کو استعمال کیا گیا ہے اور دونوں معنوں میں تعلق بھی ہے، وہ ہے بہادر ،آدمی بھی بہادری ہے ، شیر بھی؛ اس تعلق کو’’علاقہ ‘‘ کہتے ہے ، علاقہ دو قسم کا ہوتا ہے :تشبیہ کا اور غیر تشبیہ کا ، گویا علاقہ کے اعتبار سے مجاز کی دو قسمیں ہیں : استعارہ اور مجاز مرسل۔