محکم

اصول فقہ کی اصطلاح میں ایسا لفظ ہے جو ’’مفسر‘‘ سے بھی زیادہ واضح ہو کہ نسخ کا احتمال بھی نہ ہو، یعنی وہ کلام جو نہایت درجہ واضح ہو ، مفسر سے بھی وضاحت میں بڑھا ہوا ہو ، اور اس میں تاویل ، تخصیص یا نسخ کا قطعا امکان نہ ہو جیسے: وَ لَاتَقْبَلُوْا لَہُمْ شَہَادَۃً أبَدًا، جس کو ’’حدِقذف‘‘ لگ چکی ہو اس کی گواہی کبھی نہیں قبول کی جائے گی، اس حکم شرعی کو ’’محکم‘‘ کہتے ہیں ، اس لیے کہ اس میں ’’أَبَدًا‘‘ کا لفظ آیا ہے جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بھی نسخ کے احتمال کو ختم کر رہا ہے۔
حکم: اس پر عمل کرنا اور اعتقاد رکھنا ، تاویل، تخصیص اور نسخ کے احتمال کے بغیر واجب ہے۔

error: Content is protected !!