مکان
اس امر پر تمام فلاسفہ متفق ہیں کہ مکان ایسی چیز ہونا چاہئے جس کو جسم بھرے اس میں جسم ہو اس سے منتقل ہو اور ا س کی طرف منتقل ہو اور جسم کو محیط (گھیرے ہوئے) ہو ۔
مشائیہ کے نزدیک، جسم حاوی کا سطح باطنی جو جسم محوی کے سطح ظاہر سے مماس ہو رہا ہو مکان ہے۔
متکلمین مکان اس متوہم فراخ و کشادگی کو قرار دیتے ہیں کہ جس میں جسم ٹھہرا ہوا ہے، اس کو بھرے ہوئے ہے اور اس میں جسم کے ابعاد طول عرض عمق نفوذ کر رہے ہیں۔
اشراقیہ کے نزدیک بعد جوہری ہے جو موجود ہے اور مادے سے مجرد ہے۔
مکان کے سلسلے میں مشہور مذہب تو یہی تین ہیں ورنہ بعض لوگوں نے ہیولیٰ کو اور بعض نے صورت کو بھی مکان قرار دے ڈالا ہے، بعض نے سطح مطلق کو مکان قرار دے کر فلک ا علیٰ کے لئے بھی مکان کی گنجائش نکال دی ہے۔