صناعت

علم اور صناعت عرف عام میں ایک دوسرے کے بالمقابل بولے جاتے ہیں ، ان دونوں میں فرق یہ ہے کہ جو علوم عمل کرنے سے حاصل ہوتے ہیں انہیں عرف عام میں ’’صناعت ‘‘کہاجاتا ہے ،مثلاً سنار لوہار وغیرہ پیشہ وروں کی صفت ،اور جو علوم صرف نظرو استدلال اور ذہنی غور وفکر سے حاصل کئے جاتے ہیں ان کو ’’علوم ‘‘سے تعبیر کیا جاتا ہے۔

صناعت نفس انسانی کا وہ حاسہ ہے جس کی رہنمائی سے انسان کسی شے اور جسم کو قصد وارادے سے کسی خاص مقصد کے لئے استعمال کی غرض سے بنانے اور ڈھالنے پر قادر ہوجائے ،جیسے لوہار لوہے سے بالا رادہ تلوار بنانے پر قادر ہوجاتا ہے ۔

لغت میں صناع کی حرفت اور عمل صنع کو صناعت کہاجاتا ہے ،اس کی جمع صناعات ہے ،اصطلاح میں ایک ملکہ ہے(نفس میں راسخ یعنی رچی ہوئی کیفیت) جس کی وجہ سے بلا دقت وزحمت اختیاری افعال صادر ہوجاتے ہیں، یہ بھی کہاگیا ہے کہ صناعت ایک ایسا علم ہے جو کیفیت علم سے تعلق رکھتا ہے اور کام کی مشق مزاولت سے حاصل ہوجاتا ہے۔

error: Content is protected !!