عرض مفارق
جو اپنی ماہیت سے چھوٹ سکے ، یعنی ایسی کلی عرضی ہے جس کا اپنے معروض سے جدا ہونا محال نہ ہو، جیسے چائے کی گرمی اور پانی کی ٹھنڈک وغیرہ۔
جو اپنی ماہیت سے چھوٹ سکے ، یعنی ایسی کلی عرضی ہے جس کا اپنے معروض سے جدا ہونا محال نہ ہو، جیسے چائے کی گرمی اور پانی کی ٹھنڈک وغیرہ۔