عقل بالملکہ
نفس ناطقہ کے مراتب میں کا یہ دوسرا مرتبہ ہے جس میں عقل ظواہر بدیہیات کا نقش قبول کر لیتی ہے، اور اس میں نظریات کے اکتساب کی استعداد ابھر آتی ہے، اور اسی میںایک قوت بیدار ہوجاتی ہے جس کے ذریعے وہ بدیہیات کی نردبان (سیڑھی) سے نظریات کے بام بلند تک پہنچنے کی صالح وقابل ہوجاتی ہے۔