عکس مستوی – عکس مستقیم
قضیہ کے پہلے جز کو دوسرا اوردوسرے جز کو پہلا بنا دینا اس طور پر کہ صدق اور کیفیت علی حالہ باقی رہے، یعنی پہلا قضیہ اگر سچا ہے یا سچا مانا ہے تو دوسرا بھی سچا ہی ماننا پڑے گا اور پہلا اگر موجبہ ہے تو دوسرا بھی موجبہ ہی ہوگا یا پہلا اگر سالبہ ہے تو دوسرا بھی سالبہ ہی ہوگا۔
موجبہ کلیہ کا عکس مستوی موجبہ جزئیہ آتا ہے، جیسے ’’ہر انسان جاندار ہے‘‘ کا عکس مستوی ہے ’’بعض جاندار انسان ہیں‘‘
موجبہ جزئیہ کا عکس مستوی موجبہ جزئیہ ہی آتا ہے، جیسے’’ بعض انسان جاندار ہیں‘‘ کا عکس مستوی ہے’’ بعض جاندار انسان۔ ہیں‘‘ ۔
سالبہ کلیہ کا عکس مستوی سالبہ کلیہ آتا ہے، جیسے’’ کوئی انسان پتھر نہیں ہے‘‘ کا عکس مستوی ہے ’’کوئی پتھر انسان نہیں‘‘
سالبہ جزئیہ کا عکس مستوی ہر جگہ لازمی طور سے نہیں آتا، کیوںکہ ’’ بعض جاندار انسان نہیں‘‘ سالبہ جزئیہ ہے اور سچا ہے مگر اس کا عکس مستوی’’ بعض انسان جاندار نہیں‘‘ غلط ہے۔