جر – مجرور

جر کے لغوی معنے کھینچنے کے ہیں، اصطلاح نحو میں اعراب کی ایک قسم ہے ،کسی اسم پر یہ جر(کسرہ یعنی زیر) یعنی زیر تین طریق پر آتا ہے، یا تو اس کے پہلے سترہ حروف جارہ میں سے کوئی حرف جر ہو ، یا اضافت کی وجہ سے آتا ہے ،یا اپنے ماسبق یعنی پہلے اسم کی متابعت کی وجہ سے آتا ہے، جس لفظ کے آخر میں جر ہو اسے ’’مجرور‘‘ کہتے ہیں ، مثلاً ’’بسم اللہ الرحمن الرحیم‘‘ میں لفظ اسم حرف (ب) کی وجہ سے مجرور ہے ، لفظ اللہ اسم کا مضاف الیہ یعنی اضافت کے سبب سے مجرور ہے ،اور پھر الفاظ: ’’الرحمن الرحیم ‘‘لفظ اللہ کی متابعت کے تحت مجرور ہیں۔

error: Content is protected !!