جسم طبعی

وہ جوہر ہے جس میں ابعاد ثلثہ یعنی : طول ،عرض ،عمق (لمبائی، چوڑائی، گہرائی) پائے جائیں، اس طرح کہ ہر بعد دوسرے بعد کو زاویہ قائمہ پر قطع کرے۔

اشاعرہ کے نزدیک جو ہرمنقسم اورمشائیہ کے نزدیک ہیولیٰ اور صورت سےمرکب ہے ، متکلمین کے نزدیک جواہر فردہ یعنی اجزاء لا یتجزیٰ سے مرکب ہے، اشراقیہ کے نزدیک جوہر بسیط ہے جس میں کوئی ترکیب قطعاً نہیں ہے۔

error: Content is protected !!