سکر
(سین پر پیش) ایک نفسانی کیفیت اور غفلت ہے جو روح میں مسرت وانبساط کو ابھاردیتی ہے اورعقل کو مغلوب کر دیتی ہے، یہ اس وجہ سے ہوتا ہے کہ گرم مرطوب بخارات دماغ کے تہہ خانوں میں پہنچ جاتے ہیں ،کیونکہ کوئی ایسی چیز استعمال کر لی جاتی ہے جو بخارات کو برانگیختہ کر دیتی ہے، بسا اوقات اس کی سکرت اس قدر بڑھ جاتی ہے کہ حس اور حرکت ارادہ تک معطل ہوکر رہ جاتی ہے۔
صوفیائے کرام سکر کو حیرت اور ہیبت قرار دیتے ہیں جو مشاہدہ جمال محبوب کے وقت طاری ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے عقل مغلوب ہو کر رہ جاتی ہے اور قوت تمیز باطل ہوجاتی ہے، بعض اوقات محویت اس انتہائی نقطے پر پہنچ جاتی ہے کہ انسان کو یہ خبر تک نہیں ہوتی کہ وہ کیا کچھ کہہ رہا ہے، منصور کا نعرۂ انا الحق اور بایزید بسطامی کا ’’سبحانی مااعظم شانی‘‘ اسی قسم کے سکر کے نتائج وثمرات ہیں۔