فطریات

وہ قضایا ہیں جن کے اطراف اور نسبت کا محض تصور سے عقل کو یقین حاصل نہ ہو بلکہ حصول یقین کے لیے واسطہ کی ضرورت ہو، اور وہ واسطہ ایسا ہو جو اطراف کے ساتھ ساتھ رہتا ہو، کبھی جدا نہ ہوتا ہو، جیسے چار کا جفت ہونا، جو چار اور جفت کا تصور کرنے سے معلوم نہیں ہوسکتا، بلکہ چار کا ’’دو برابر حصوں میں تقسیم ہونے کا علم ‘‘ کا معلوم ہونا بھی ضروری ہے، مگر یہ (واسطہ) ایسی چیز ہے جو چار سے کبھی جدا نہیں ہوتا، ذہن سے بالکل غائب نہ ہوتا ہو، بل کہ اطراف کا تصور کرتے ہی اس کا بھی تصور ہو جائے، جیسے چار کا جفت ہونا اور تین کا طاق ہونا۔

error: Content is protected !!