قبیح لعینہ
اگر ممانعت کرنے والا حکیم ہو تو جس چیز سے روکا جا رہاہے اس میں قبح یعنی برائی ہونا ضروری ہے ،اوراللہ تعالی حکیم ہیں ،انہوں نے جن باتوں سے روکا ہے وہ بری باتیں ہیں ، اور برائی کی نوعیت کے اعتبار سے ایسے امور کی دو قسمیں ہیں :(۱) قبیح لذاتہ (۲)قبیح لغیرہ۔
قبیح لذاتہ ، یعنی وہ چیز جو بذات خود بری ہو ، اس کی پھر دو قسمیں ہیں:(۱)قبیح لذاتہ وضعا(۲) قبیح لذاتہ شرعا۔
