اتصال شہودی

تصوف کی اصطلاح میں محب کے وجود کا فنا ہو کر ذات محبوب میں جذب ہوجانا اور بقائے دوام حاصل کر لینا ہے۔ اتصال: ’’شہودی ‘‘اور ’’وجودی‘‘ دونوں قسموں کا ہوتا ہے۔

’’اتصال شہودی ‘‘میں دل کے قفل اور قلب کی گرہیں کھل جاتی ہیں اور سربستہ راز منکشف ہوجاتے ہیں۔ ’’اتصال وجودی ‘‘میں محب محبوب کی صفات تک پہنچ جاتا ہے اور اس کے صفات سے متصف ہوجاتا ہے اور ان صفات کو اپنی ذات میں جذب کر کے متخلق باخلاق اللہ کا مصداق ہورہتا ہے۔ یہ واضح رہے کہ اس اتصال کا تحقق اس وقت ہوسکتا ہے جب کہ خلق یعنی ماسوا اللہ سے رشتہ منقطع اورقطعی انفصال(علیحدگی) ہوجائے۔

error: Content is protected !!