اشتہا
معدے کا وہ احساس ہے جو وہ طلب غذا کے لیے کیا کرتا ہے۔ اشتہا صادق اور کاذب دونوں اشتہاصادق طرح کی ہوا کرتی ہے۔ اشتہاصادق اس وقت ہوتی ہے جب معدہ پورے طور پر غذا سابق پر اپنا عمل اور مقررہ تصرفات کر کے اس کے بہترین حصے کو جگر کی جانب اور فضلات روی کو آنتوں کی جانب دھکیل دے اور معدے میں جوبچی کچھی رطوبات ہیں۔ وہ گرمی سے فنا ہوجائیں۔ اس وقت طلب غذا کے لیے معدے کا احساس صحیح ہوتا ہے اور یہ اشتہا اشتہائے صادق ہوتی ہے۔شیخ سعدی نے حکیم الا نسانیت ا کے ارشاد کا فارسی ترجمہ کیا ہے وہ ہمیشہ ہر کھانے کے وقت پیش نظر رہنا چاہیے :
’’تا اشتہا غالب نہ بود نخورند، وہنوز اندکے اشتہا باقی بود کہ دست ازطعام بدارند‘‘۔
اشتہاء کا ذب اشتہا ء صادق کے برعکس ہوتی ہے۔ جو لوگ کھانے کے حریص اور زبان کے چٹورے ہوتے ہیں ان کا معدہ ہر وقت حاضر رہتا ہے اور وہ پر ازطعام تابینی ہونے کے باوجود الطعام الطعام پکارتے رہتے ہیں۔ کھانے کے وقت کے باب میں ایک حکیمانہ مقولہ مشہور ہے کہ ’’ مالدار کو کھانا اس وقت کھانا چاہیے جب بھوک لگے اور نادار کو جب میسر آجائے کھالے۔