امہات الاسماء

ان سے اسماء ذات مراد ہوتے ہیں جن پر اسماء صفات و اسماء افعال متفرع ہیں۔ یہ اسماء چار ہیں: اول، آخر، ظاہر اور باطن۔ یہ ہر چہار اسماء جن امور کی جانب مشعر ہیں وہ سب اسم اللہ میں سمائے ہوئے ہیں۔

اسماء ایک اور جہت سے اسماء ذات ،اسماء صفات اور اسماء افعال میں تقسیم ہوجاتے ہیں۔ اگرچہ وہ سب کے سب ظہور ذات کے اعتبار سے تو اسماء ذات ہی ہیں ، لیکن چونکہ ان سے صفات وافعال کی جانب بھی رہبری ہوتی ہے اس لیے ان کو اسماء صفات اور اسماء افعال کہہ دیاجاتا ہے۔ حق تعالیٰ کے اسماء حسنیٰ لاتعداد ہیں اور اس کی صفات احاطہ میں نہیں لائی جاسکتیں۔ انسان کی محدود اورظاہری طاقت ووسعت کو ملحوظ رکھتے ہوئے اس کو اسماء ذات وصفات اور اسماء افعال کی ایک محدود تعداد بتلائی گئی ہے۔

error: Content is protected !!