بصیرت

ایک قلبی قوت ہے جو نورقدس سے روشن ومنور ہوجاتی ہے، اور اس کی روشنی میں حقائق اشیاء کے بواطن اس طرح منکشف ہوجاتے ہیں کہ جیسے آنکھ کے ذریعے صورتیں اور ظاہر اشیاء دیکھ لی جاتی ہیں۔ حکماء بصیرت کی اس قوت کو ’’قوت عاقلہ‘‘،’’قوت نظریہ‘‘ اور ’’قوت قدسیہ‘‘ سے تعبیر کر تے ہیں۔ علم الیقین، عین الیقین، حق الیقین اسی قوت بصیرت کے مختلف درجات ہیں۔

error: Content is protected !!