بلغم غیر طبعی

اس کا درجہ خون کے بعد ہے اور مزاج سرد تر ہے، بدن کو غذا میسر نہ آنے کی صورت میں بلغم طبعی خون بن کر خون کی جگہ کام دیتا ہے، مزید برآں یہ اعضا کو تر رکھتا ہے اور حرکت سے جو بدن میں خشکی پیدا ہوتی ہے اس میں تری پیدا کرتارہتا ہے، اور اس کا ایک خصوصی فائدہ یہ ہے کہ جو اعضاء سرد ہیں مثلاً دماغ ان کی غذا بناتا ہے۔ اس میں خون بن جانے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے، ان تمام خصوصیات کا حامل بلغم طبعی ہوا کرتاہے ،بلغم غیر طبعی میں یہ خصوصیات نہیں ہوتیں ،طب کی کتابوں میں اور اس کی متعدد اقسام، حسبی، خام، حامض، لزج، مالخ مائی مخاطی، مختلف القوام وغیرہ مذکور ہیں۔

error: Content is protected !!