تسلسل

امور غیر متناہیہ کی ترتیب کو’’ تسلسل‘‘ کہاجاتاہے ، یہ تسلسل کبھی تو ان اکائیوں میں ہوتا ہے جو وجود میں مجتمع ہوجاتی ہیں ، یا حوادث کا تسلسل ہوجاتا ہے، اکائیوں میں جو تسلسل ہوتا ہے ان میں کبھی تو ترتیب کا فقدان ہوتاہے ، جیسے نفوس ناطقہ کا تسلسل، اور کبھی ان میں ترتیب ہوا کرتی ہے، یہ ترتیب کبھی تو طبعی ہوتی ہے جیسے علت ومعلول اور صفت و موصوف کا تسلسل، یا وضع کے اعتبار سے ہوتی ہے جیسے اجسام کا تسلسل ، حکماء کے نزدیک تسلسل طبعی اور تسلسل وضعی محال ہے، اِلایہ کہ وہ امور اعتبار یہ میں ا س کے جواز پر اس وجہ سے متفق ہیں کہ یہ انقطاع اعتبار کے ساتھ ہی منقطع ہوکر رہ جاتا ہے۔

error: Content is protected !!