جوہر وحدانی
عام طور پر جوہر وحدانی کا اطلاق صورت جسمیہ پر ہوتاہے،حکماء مشائیہ میں سے ارسطو، شیخین (فارابی وابن سینا) اور شیخ مقتول کا خیال ہے کہ وہ جسم مطلق ہے ،جوہر وحدانی کو فی حد ذاتہ متصل اور بذاتہٖ قائم مانتے ہیں ،اور کسی دوسری شئے میں اس کو اس بناء پر حال تسلیم نہیں کرتے کہ وہ بذاتہٖ متحیز ہے ،وہ ان کے نزدیک جسم مطلق ہے ،جوہر بسیط ہے جس میں بلحاظ خارج اصلا ترکیب نہیں ہے اور وہ خودطریان اتصال وانفصال کا قابل ہے۔ اپنی ذات کی حد تک اتصال وانفصال دونوں حالتوں میں باقی رہتاہے وہ جوہر اور ذات ہونے کی حیثیت سے جسم ہے، اور انواع جسم میں سے کسی نوعی صورت کے قبول کر لینے کی وجہ سے ’’ہیولیٰ‘‘ کہلاتا ہے۔