حروف زیادت

فقرہ ’’سألتمو نیھا‘‘ میں جس قدر حروف ہیں یہ سب حروف زیادت کہلاتے ہیں ،اس باب میں عام طور پر اساتذہ ایک حکایت بیان کیا کرتے ہیں کہ فن نحو کے امام سیبویہ سے اس کے اخفش نامی شاگردنے سوال کیا کہ حروف زیادت کون کون سے ہیں ؟ سیبویہ نے جواب دیا کہ ’’سالتمونیھا‘‘ شاگر سمجھا نہیں ،اس لیے مکرر یہی سوال کیا ،اس پر سیویہ نے جواباً کہا کہ: ’’ الیوم تنساھا‘‘ پھر شاگر د کچھ نہیں سمجھا اور پھر سوال دہرایا، اس پر سیبویہ نے ’’ ھویت السمان‘‘ کہا، سیبویہ کے یہ تینوں جوابی جملے اخفش کے سوالات کا جواب تھے، اور ان میں لوٹ پھیر کر وہی حروف آجاتے ہیں جو حروف زیادۃ کہلاتے ہیں۔

error: Content is protected !!