حکمت الہی (الہیات)

ایسے امور سے بحث کرتی ہے جو وجود خارجی اور ذہنی دونوں میں مادے کی محتاج نہ ہو ، اس کو علم اعلی، علم کلی، علم الٰہی، علم ما قبل الطبیعیات، علم ما بعد الطبیعیات ، الہیات ، فلسفہ علیا اور فلسفہ اولیٰ بھی کہاجاتا ہے۔

حکمت الٰہی کے اصول پانچ ہیں:
۱- امور عامہ۔
۲- اثبات واجب اور جو اس سے متعلق اور اس کے لائق ہے۔
۳-اثبات جو ہر روحانیہ۔
۴-قوت سماویہ کے ساتھ امور ارضیہ کا ارتباط۔
۵- نظام ممکنات کا بیان۔

حکمت الٰہی کے فروع دو قسم کے ہیں:
پہلی قسم میں کیفیت وحی، معقول کا محسوس ہوجانا، الٰہیات کی تعریف، روح الامین ہیںاوردوسری قسم میں معیار روحانی کا علم ہے۔

error: Content is protected !!