حیات حسی

عناصر جسم یعنی اخلاط کے مابین ترتیب کا ظہور اور اس سے پیدا ہونے والی حرارت غریزی ورطوبت کا امتزاج اور ایک دوسرے پر باہم اثر اندازی اور ایک دوسرے پر عمل، ایسی صفت وجودی کو’’ حیات‘‘ کہاجاتا ہے کہ جو شئے بھی اس صفت حیات سے متصف ہو وہ معلومات اور مقدورات کی حامل ہونی چاہیے، ’’حیات عقلی‘‘ کمالات کے صرف ادراک کا مبداء وسرچشمہ ہوتی ہے، اور یہ صرف حیوان کے ساتھ مختص نہیں ہے،’’حیات حسی ‘‘حرکت ارادی اور احساس دونوں کا مبداء ہوتی ہے، اور یہ صرف حیوان ہی میں پائی جاتی ہے۔

error: Content is protected !!