ذبول
اس کے معنی گھٹنے کے ہیں جس کو فارسی میں ’’کا ہیدن ‘‘کہا جاتا ہے، جسم اور اجزاء جسم میں جو کاہیدگی جمیع اقطار یعنی :طول، عرض وعمق میں اس جسم کی اقتضاء طبعی کی بناء پر پیدا ہواس کو اصطلاح میں ’’ذبول ‘‘کہاجاتا ہے، عام حالات میں جسم انسانی پچاس سال کے بعد اقتضاء طبعی کی بنا پراس ذبول کو قبول کرنے لگتا ہے۔