روح اعظم

روح انسانی کے مدارج اعلیٰ میں سے ہے، ذات الٰہی کی مظہر ہے ’’لا یعلمہ الا ہو‘‘ اس کی حقیقت اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا، وہ حقیقت محمدیہ ہے، عقل اول ہے،نفس واحدہ ہے، حقیقت اسمائیہ ہے، وہ خالق اکبر کی پہلی تخلیق ہے کہ جس کوخالق نے اپنی صورت پر خلق کیا ہے، وہ خلیفہ اکبر ہے جو ہر نورانی ہے اس کی جوہریت مظہر ذات ہے ،اس کی ذاتیت اس کے علم کی مظہر ہے،جوہریت کے اعتبار سے اس کانام نفس واحدہ ہے، نورانیت کے لحاظ سے اس کانام عقل اول ہے، عالم کبیر میں اس کے مظاہر واسماء عقل اول قلم اعلیٰ اور نور اورنفس کلیہ اور لوح محفوظ وغیرہ ہیں، اسی طرح عالم صغیر انسانی میں اس کے اسماء و مظاہر وظہور کے لحاظ سے سر، خفاء روح، قلب فواد، عقل اور نفس وغیرہ ہیں۔

error: Content is protected !!