سبر و تقسیم
کسی حکم کی علت معلوم کرنے کے متعدد طریقوں میں سے ایک ’’سبر و تقسیم‘‘ ہے ، یعنی کسی چیز کے ممکنہ اوصاف کو ’’او‘‘ حرف تردید کے ذریعہ جمع کرنا، پھر جن اوصاف میں علت ہونے کی صلاحیت نہیں ہے ان کو ساقط کرنا، تا آنکہ وہ وصف باقی رہ جائے جوعلت ہے، مثلا مذکورہ مثال میں یہ کہنا کہ شراب حرام ہے یا تو اس کے سیال ہونے کی وجہ سے، یا بدبودار ہونے کی وجہ سے، یا انگور کی بنی ہوئی ہونے کی وجہ سے، یا کھٹّی ہونے کی وجہ سے، یا نشہ آور ہونے کی وجہ سے مگر سیال ہونا علت نہیں ہو سکتا کیوں کہ پانی دودھ وغیرہ بھی سیال ہیں اورحلال ہیں، اسی طرح بدبودار ہونا بھی علت نہیں ہو سکتا کیوں کہ سوکھی مچھلی جو نہایت بدبودار ہوتی ہے حلال ہے، اسی طرح انگور کی بنی ہوئی ہونا بھی حرمت کی علت نہیں ہو سکتا کیوں کہ انگور کا رس نشہ آور ہونے سے پہلے حلال ہے، اسی طرح کھٹا ہونا بھی حرمت کی علت نہیں ہو سکتا کیوں کہ املی کھٹی ہوتی ہے اور حلال ہے، پس ثابت ہواکہ شراب حرام ہے نشہ آور ہونے کی وجہ سے پس وہی حکم کی علت ہے اور اس قسم کا نام’’ تردید‘‘ بھی ہے۔