شعر – شاعر

لغت میں جاننے اور دریافت کرلینے کی معنی میں آتا ہے، اصطلاح عروض میں ایسے موزوں کلام کو کہاجاتا ہے جو معنی رکھتا ہو، مقفیٰ ہو اور کہنے والے نے کلام کو موزوں رکھنے کا قصد وارادہ بھی کیا ہو، اس بنا پر ایسا کلام جو غیر موزوں ہو یا موزوں ہو لیکن معنی نہ رکھتا ہو اور معنی رکھنے کی صورت میں قائل کے قصد وارادے کو اس میں دخل نہ ہو وہ شعر نہیں کہا جاسکتا، شعر کی اس تعریف سے شاعر کی تعریف بھی خود بخود ذہن میں آگئی ہوگی۔

error: Content is protected !!