صاعقہ

دھواں جب بخارات کے ساتھ مل کر اور ان کو لے کر اوپرکو چڑھتا ہے تو یہ ابر کے ساتھ خلط ملط ہوجاتا ا ور دھواں ابر میں گھٹ کر رہ جاتاہے، اس کشمکش کے بعد دھوئیں کے جس حصے میں حرارت باقی رہ جاتی ہے وہ اپنے زور کے بل پر اوپر نکل جانے کے لئے مضطر ہوتا ہے، اورجس دھوئیں کی حرارت زائل ہوجاتی ہے وہ نیچے کی طرف آجانے پر مجبور ہوجاتا ہے، اس اضطرار واضطراب کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ چڑھنے اترنے والے دھوئیں اور ابر میں سخت رگڑ ہونے کی وجہ سے ایک ہولناک آواز پیدا ہوتی ہے، یہی آواز رعد (کڑک) کہلاتی ہے ،اور چونکہ دھوئیں میں کچھ دہیت اور چکناہٹ بھی ہوتی ہے وہ رگڑ سے مشتعل ہو کر چمکنے لگتی ہے، یہ چمک ’’برق‘‘ کہلاتی ہے اگر وہ لطیف ہو اورفوراً بجھ جائے ،اور اگر غلیظ ہو تو اسے صاعقہ کہتے ہیں۔

error: Content is protected !!