صحیح لذاتہ
خبر مقبول کی اقسام میں سے یہ پہلی قسم ہے ، یہ وہ حدیث ہے جس کے تمام راوی عادل ثقہ یعنی معتبر ہوں ، اورحدیث کو سند کے ساتھ خوب اچھی طرح محفوظ کرنے والے ہوں ، اس کی سند متصل ہو ،یعنی سند میں سے کوئی راوی چھوٹ نہ گیا ہو ، اور سند میں کوئی علت خفیہ نہ ہو ، اور وہ روایت شاذ بھی نہ ہو۔
صحیح لذاتہ کی شرائط
حدیث کے صحیح ہونے کے لیے حسب ذیل پانچ شرائط کا ضروری ہے :
۱-راویوں کا عادل (احکام شرع کا پابند)ہونا۔
۲-راویوں کا ضابط (حافظہ قوی اور مضبوط)ہونا۔
۳-اتصال سند۔ ۴-مخفی علت نہ ہونا۔ ۵- شذوذنہ ہونا
صحیح لذاتہ کی مثال
صحیح بخاری کی کتاب الاذان میں ہے :’’حدثنا عبداللہ بن یوسف قال أخبرنا مالک عن ابن شہاب عن محمد بن جبیر بن مطعم عن أبیہ قال: سمعت رسول اللہ ﷺ قرأ فی المغرب بالطور ‘‘اس حدیث میں غور کیا جائے تو مذکورہ پانچ شرائط اس میں یکجا موجود ہیں اور یہ حدیث صحیح ہے۔
صحیح حدیث کا حکم
تمام علماء حدیث فقہاء اور معتبر علماء اصول کا اجماع ہے کہ ایسی حدیث پر عمل واجب ہے اور یہ شرعی دلائل میں سے ایک دلیل اور حجت ہے کسی مسلمان کو اس کا ترک کرنا جائز نہیں۔