طلسم
قوائے سماویہ، فعالیہ کا قوائے ارضیہ انفعالیہ کے ساتھ امتزاج اور گھل مل جانا جس سے عجیب وغریب آثار وافعال ظہور پذیر ہوں ،اس کو علم طلسمات میں عقدہ لاینحل اور کیمیا کہاجاتا ہے، جب معدنی قوتیں باہم مل جل کر کسرو انکسار کے بعد سونے اور چاندی کی شکل اختیار کر لیں تو اس کو علم کیمیا کہا جاتا ہے، اس طرح کا ایک فن سیمیا بھی ہے کہ جوانسانی خیالات پر متصرف ہو کر ایسی خیالی شکلیں اور صورتیں پیدا کر دیتا ہے جن کا درحقیقت کوئی خارجی وجود تک نہیں ہوتا ،لیکن انسان ان سے کبھی لطف اندوزہوتا اور لذت حاصل کرتا ہے، اور کبھی متوحش وخوف زدہ ہوجاتا ہے، ایسا ہی ایک ہیمیا ہے جو سیارات سبعہ کے سفلیات’’عناصر‘‘ میں تصرف کا نتیجہ ہوتا ہے، تسخیر قلوب اور تسخیر جنات کا تعلق اسی سے ہے، ایسا ہی ایک فن ریمیا ہے جو قوائے ارضیہ کے امتزاج سے پیدا ہوتا ہے اور اس سے عجیب وغریب کرشمے اور شعبدے ظہور پذیر ہوتے رہتے ہیں۔