عامل لفظی – معنوی

لغت میں اس کے معنی کا رکن کے ہیں، اصطلاح نحو میں عامل وہ کہلاتا ہے جو وہ معنی پیدا کر دے جو اعراب چاہتا ہے، یہ لفظی اور معنوی ہوا کرتا ہے لفظی بحیثیت عامل اسم، فعل، حرف لفظوں میں ہوا کرتا ہے، عامل معنوی لفظاً نہیں ،بلکہ ذہن میں ہوتا ہے، پھر عامل لفظی قیاسی اور سماعی ہوا کرتا ہے، عامل سماعی کا تعلق صرف عرباء عرب سے سننے پر موقوف ہے، جس عامل کے متعلق انہوںنے جس قسم کے عمل کا فیصلہ کر دیا اس سے تجاوز اور اس میں قیاس کی دخل اندازی جائز نہیں، عامل قیاسی کا بھی اگرچہ عربوں ہی سے سنے سنانے پر دارو مدار ہے ،تاہم اس میں قیاس کو دخل ہے، مثلاً لفظ’’علیٰ‘‘ اسم کو جر (زیر) اور لفظ ’’لن‘‘ فعل کو نصب دیتا ہے، یہ عوامل سماعی ہیں ،ہم ان کے ہم وزن الفاظ کو ان پر قیاس کرکے اس قسم کے عمل کا اختیار نہیں دے سکتے ،لیکن ’’ضرب‘‘ جو عامل قیاسی ہے وہ فاعل کو رفع(پیش) اور مفعول کو نصب (زبر) دیتاہے ،یہاں ہم ’’ضرب‘‘ کے ہم وزن فعل کو ضرب پر قیاس کرتے ہوئے اسی طرح کے عمل کا حق دے سکتے ہیں۔

error: Content is protected !!