فؤاد
پردہ دل، قلب کا نازک ترین حصہ، فواد کی تشریح میں بڑی کاوشیں کی گئی ہیں اور اس کی تعیین وتلاش مصداق میں صاحب دل محققین بڑی دور تک چلے گئے ہیں، جن اصحاب قلب و نظر نے اس کا مفہوم ومصداق’’ پردہ دل‘‘ متعین کیا ہے اس کی روشنی ان کو صحیح مسلم کتاب الا یمان کی ایک حدیث سے ملی ہے جس میں ابو موسیٰ اشعریؓ صحابی کے قبیلے والوں سے متعلق حضور اقدس نے ارشاد فرمایا تھا کہ اس قبیلے کے افراد ’’الین قلباً وارق فواداً‘‘ ہیں یعنی قلب (دل) کے نرم اور فواد کے اعتبار سے ارق، یعنی دل کا ورق(پردہ) یعنی پردہ دل کی طرح ان میں قبول اثر کی فوری اور زیادہ صلاحیت ہے۔ گویا ان کا فواد پردہ دل ورق قلب اپنی نزاکت کی وجہ سے بڑاہی اثر پذیر اور قبول حق کا صالح ہے۔