فلک الافلاک
فلاسفہ کے نزدیک محدد الا فلاک والجہات ہے، وہ اس کو فلک اطلس، فلک اعلیٰ، فلک اقصیٰ اور فلک اعظم بھی کہتے ہیں،ان کے نزدیک یہ نواں آسمان ہے جو سب سے بڑا اور سب سے اوپر ہے ،اس کے بعد ترتیب افلاک یہ ہے، فلک ثوابت، فلک زحل، فلک مشتری، فلک مریخ، فلک شمس، فلک زہرہ، فلک عطارد، فلک قمر۔
شریعت اسلامی سات آسمان مانتی ہے،’’ سبع سموت طباقا‘‘ ،اگر ان سات آسمانوں میں کرسی، اور عرش کو اور شامل کر لیا جائے تو فلاسفہ کا قول نص شرعی کے مطابق ہوجاتا ہے اور دونوں کے نزدیک تعداد نو(۹) ہوجاتی ہے۔