قضیہ شرطیہ

وہ قضیہ ہے جس میں ایک چیز کے لیے دوسری چیز کے ثبوت یا نفی کا حکم نہ لگایا گیا ہو، جیسے من یحفظ الدرس ینجح (جو سبق یاد کرے گا کامیاب ہو جائے گا) یہاں دونوں نسبتوں میں جوڑ ہے اور نفی کی مثال جیسے الانسان شقی او سعید (انسان بد بخت ہے یا نیک بخت ہے) یہاں دونوں نسبتوں میں جدائی ہے۔

قضیہ شرطیہ دو جزئوں سے مرکب ہوتا ہے: (۱) مقدم  (۲)تالی

مقدم : قضیہ شرطیہ کے پہلے جز کو مقدم کہتے ہیں۔
تالی : قضیہ شرطیہ کے دوسرے جز کو تالی کہتے ہیں۔

قضیہ شرطیہ کی دو قسمیں ہیں: (۱) شرطیہ متصلہ (۲) شرطیہ منفصلہ

مقدم کے اعتبار سے قضیہ شرطیہ کی چار قسمیں ہیں: (۱) محصورہ کلیہ (۲) محصورہ جزئیہ (۳)  شخصیہ(۴)  مہملہ ۔

error: Content is protected !!