مفسر
اصول فقہ کی اصطلاح میں ایسا لفظ ہے جو نص اور ظاہر سے زیاد ہ واضح ہو، نیز اس میں تاویل یا تخصیص کا احتمال نہ ہو،جیسے: اُدْخُلُوْا فِی السِّلْمِ کَافَّۃً ۔۔۔ قَاتِلُوْا الْمُشْرِکِیْنَ کافَّۃً، یہ دونوں مثالیں ’’مفسر‘‘ کی ہیں ۔ پہلی مثال میں جمع کا صیغہ۔ اور دوسری میں ’’مشرکین‘‘ کا لفظ عام تھا، تخصیص کا احتمال تھا، تو ’’کَافۃً‘‘ کے لفظ نے احتمال ختم کردیا۔
حکم: اس پر عمل واجب ہے، لیکن اس بات کا احتمال رہتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں منسوخ ہوگیا ہو۔