ادنی
یعنی مقام ادنیٰ’’وھو بالافق الا علیٰ ثم دنیٰ فتدلیٰ فکان قاب قوسین اوادنیٰ‘‘۔ سورۃ النجم کی یہ آیات (نمبر۷۔۸۔۹) صاحب معراج ﷺ کے عروج سے متعلق ہیں۔ ان میں مقامات قرب ورفعت کی پانچ منزلیں بتلائی گئی ہیں:
(۱)’’افق اعلیٰ‘‘(۲)’’دنیٰ‘‘(۳)’’ تدلیٰ‘‘(۴)’’ قاب قوسین‘‘۔(۵) ’’ادنیٰ‘‘ ۔
پہلی منزل’’ افق اعلیٰ‘‘ مقام روح کی انتہا اور بارگاہ الوہیت واحدیت کی ابتداء ہے۔
دوسری منزل ’’ مقام دنیٰ‘‘ قرب الٰہی کے مقام افق اعلیٰ سے بلند وبالا ہے۔
تیسری منزل مقام’’ تدلیٰ‘‘ بارگاہ الوہیت کی آخری منزل ہے اور’’ افق اعلیٰ‘‘ اور’’ مقام دنیٰ ‘‘سے بھی پرے اور آگے ہے۔
چوتھی منزل’’ قاب قوسین‘‘ہے جو تینوں منزلوں سے آگے ہے۔ اور اس میں عبدومعبود کے مابین فاصلہ صرف کمان کے دو چلوں کے برابر رہ جاتا ہے۔
لیکن مقام ادنیٰ کی منزل وہ منزل قرب ورفعت ہے، جو مقامات اتحاد واتصال بالحق (افق اعلیٰ۔ دنیٰ۔ تدلیٰ۔ قاب قوسین) سے بھی وراء اور وراءا لورا ہے ،مقام ’’قاب قوسین‘‘ میں امتیاز واثنیت کا جوشائبہ باقی رہ جاتا ہے وہ اس مقام میں مشتبہ بلکہ گم ہوجاتا ہے اور:’’من توشدم تومن شدی ‘‘ کاسامعاملہ ہورہتا ہے۔
