بیضاء

سفید روشن، تانباک، چمکدار، بیضاء سے تصوف کی اصطلاح میں عقل اول مراد لی جاتی ہے کیونکہ وہ عماء کا مرکز ہے ،اور سواد غیب یعنی غیب کی سیاہی ،اور عدم کی تاریکی سے سب سے پہلے نکل کر وجود کی روشنی اورظہور کی سفیدی میں آیا ہے اور وہ نیرّات افلاک یعنی فلکیات کی چمکدار چیزوں میں سب سے پر عظمت وعظیم اور روشن ہے:جہاں روشن است از جمال محمد

اس کو بیاض سے موصوف اور بیضاء کہا گیا ہے کہ وہ موجودات میں سب سے پہلے وجود میں لائی گئی اور ظاہر ہے کہ عدم کی تاریکی وسیاہی کے مقابلے میں ’’وجود‘‘ روشنی ہی روشنی اور سفیدی ہی سفیدی ہے۔ درحقیقت اس کا صحیح مصداق وہی ذات گرامی اور خالق کی تخلیق اول ہے جس نے خود’’ اول ماخلق اللہ نوری ‘‘ارشاد فرماکر اس معمے کو حل کر دیا :

جوفلسفیوں سے حل نہ ہوا جو نکتہ وروں سے کھل نہ سکا
وہ راز اک کملی والے نے بتلادیا چند اشاروں میں

error: Content is protected !!