جعل بسیط

خود کسی شئے کا جعل وخلق کردینا، کسی حقیقت کو پردہ عدم سے عالم وجود میں لے آنا ،یعنی حقیقت کو پیدا کر دینا، نفس شئے کو لیس یعنی نیستی سے ایس یعنی ہستی کی طرف لے آنا، گویا خود نفس شئی بلا سازو سامان کے بغیر مواد اور میٹریل کے، بلا کسی سابق مثال ونمونے کے اس جعل میں مجعول کی جاتی اور ظہور میں لائی جاتی ہے اور جعل صرف اور محض نفس ذات سے متعلق ہوتا ہے ،اور خود نفس ذات ہی اولاً اور بالذات متقرر ہوتی ہے۔ اس میں کثرت کی آلائش قطعاً نہیں ہوتی۔

error: Content is protected !!