جو – فضا
آسمان اور زمین کے مابین جو کچھ بھی ہے وہ کائنات الجو کہلاتا ہے،یہ ساری چیزیں جو عناصر کی ترکیب وامتزاج سے پیدا ہوتی ہیں جیسے ابر، باراں، اولے، برف، پالا، ابخرات، کہر، شبنم، شفق، بگولہ، لوہ، شہاب ثاقب، قوس قزح، دھنک، وغیرہ ان کا کوئی خاص مزاج نہیں ہوتا، یعنی کوئی ایسی حالت معتدلہ قائمہ نہیں ہوتی جو کسروانکسار کا نتیجہ ہو، کیونکہ کسرو انکسار جس کا نتیجہ مزاج ہوتاہے وہ ترکیب کا خواہاں ہوتا ہے، اور اس کائنات الجوء کی اکثریت ترکیب سے محروم ہے۔
اس منزل پر اعتراض کیا گیا ہے کہ کائنات الجو کا انحصار مابین السماء والارض پیدا ہونے والی اشیاء ہی میں کیوں کر دیا گیا ہے؟ حالانکہ زلزلوں کا اور پانی کے چشموں کے ابل آنے اور پھوٹ نکلنے کا تعلق مابین السماء والارض کی بجائے تحت الارض اسباب سے ہے، اور ان پر بھی کائنات الجوء کا اطلاق کر دیا جاتا؟ اس اعتراض کے جواب میں کہا جاتاہے کہ مابین السماء والارض میں پیدا ہونے والی اشیاء کی اولاً تو اکثریت ہے،اور’’ للأ کثر حکم الکل‘‘، دوسرے یہ کہ زلزلے اور چشمے انہیں اشیاء مابین السماء والارض کی تاثیر سے تو پیدا ہوتے ہیں۔