دور
’’توقف الشیٔ علیٰ نفسہ‘‘ ،یعنی کسی چیز کا اپنے آپ پر موقوف ہوجانا، مناطقہ کی اصطلاح میں دو چیزوں میں سے ہر ایک کا سمجھنا دوسرے پر موقوف ہونا، یعنی دونوں میں سے ہر ایک موقوف بھی ہو اور موقوف علیہ بھی اور اس سے شیء کا اپنے موقوف علیہ پرموقوف ہونا لازم آئے گا، جیسے مکہ کی جہت کا سمجھنا موقوف ہو مدینہ کی جہت پر اور مدینہ کی جہت کا سمجھنا موقوف ہو مکہ کی جہت کے سمجھنے پر۔