ذات الشیئ
ذات الشیئ وہ ہوا کرتی ہے جو اس کو خاص کر دے، اور جس قدر بھی ماسوا ہوں ان سے ممتاز کر دے ،کبھی ذات الشئی سے خود وہی شے ماسوا سے مجرد کر کے مراد لے لی جاتی ہے، اس ذات الشئی کے لئے یہ راہ بھی کھلی ہوتی ہے کہ وہ اپنے وجود سے سابق اور مقدم ہوسکے، یعنی ذات الشئی کے وجود سے قطع نظر وہ اپنے وجود سے علت ہونے کی بنا پر ذاتی طور پر سابق ہو، اگرچہ زمانے کے لحاظ سے وہ مقارن ہی کیوں نہ ہو۔گویا ذات الشئی اور اس کے وجود کے مابین کوئی زمانی تقدم وتاخر نہ ہو ،اس مرحلے پر تقدم الشئی علیٰ نفسہ یعنی شئی کے اپنے آپ پر مقدم ہوجانے کا سوال اور شبہ اس لئے پیدا نہیں ہوسکتا کہ یہاں مقدم شئی ہے اور موخر شئی کا وجود ہے۔