سماعی
جس کا تعلق صرف سننے سنانے سے ہو،اصطلاح میں اس شے کو کہاجاتا ہے جس کا کوئی ایسا قاعدہ کلیہ نہ ہو جو تمام جزئیات پر حاوی ہو ،بلکہ سارا دارومدار صرف سننے سنانے پر ہی ہو ،اس سماعی کا مقابل قیاسی ہے ،عامل سماعی میں یہ صورت ہوتی ہے کہ عرباء عرب سے جس عامل کا جو بھی عمل سن لیا اسی پر عمل درآمد ہونے لگا ،کسی قیاس وغیرہ کو اس میں دخیل نہیں ہونے دیا، برخلاف عوامل قیاسی کے کہ مثلاً عرب سے یہ سنا کہ یہ عامل اس طرح کا عمل کرنے سے فاعل کو پیش یا مفعول کو زبردے گا ،جیسے نصر فعل ہے یہ فاعل کو پیش اورمفعول کو زبر دیتا ہے ،اب اگر یہ یعنی ضرب اور فتح کے عمل کے ذیل میں کچھ سنا سنا یا نہیں ،لیکن قیاس کر لیا کہ نصر کی طرح ضرب اور فتح کے فاعل اور مفعول پر بھی پیش اور زبر ہونا چاہئے۔