ضروری

علم منطق کی اصطلاح میں یہ بدیہی کا ہم معنی ہے ، بدیہی کہتے ہیں ایسا علم جس کا حاصل کرنا نظرو فکر اور کسب پر موقوف نہ ہو ،مثلاً حرارت کا تصور ’’تصوربدیہی ‘‘ ہے ،اور اس امرکا اذعان ویقین کہ آگ جلا دیتی ہے ’’تصدیق بدیہی‘‘ ہے ،اگر طرفین کا صرف تصور ہی یقین کر لینے کے لیے کافی ہو تو ’’تصدیق بدیہی اولی ‘‘ ہے ،جیسے کل کاجزو سے بڑا ہونا ، یا تصور طرفین تو جزم ویقین کے لیے کافی نہ ہو لیکن کسب ونظر سے قطع نظر تصور کسی دوسری شئے کا محتاج ہومثلاً حدس کا احتیاج مند ہو یا تجربے کا یا احساس وغیرہ کا، تو ’’تصدیق غیر بدیہی اولی‘‘ ہے

error: Content is protected !!