قلب
دل، مجمع حیات وشعور محل حیات حیوانی۔ یہ وہ دل ہے جو صنوبری شکل ہے اور سینے کے بائیں جانب معلق ہے ،فلاسفہ اس کو نفس ناطقہ اور روح باطنہ سے تعبیر کرتے ہیں، ان کے نزدیک نفس حیوانی اس دل کا مرکب ہے، اس قلب (دل) کا تعلق عالم خلق سے ہے اور یہ تغیرات جسمانی کا مرکز ہے ۔
قرآن واحادیث میں اور صوفیاء کرام ومعلمین اخلاق کے نزدیک یہ ایک لطیفہ نورانی اورعظیم ترین عطیہ ربانی ہے اور اس کا تعلق عالم امر سے ہے، اس کو روح ، نفس اورعقل سے بھی تعبیر کیا گیا ہے ،یہ قلب روحانی تغیرات، ترقیات وتنزلات اور اخلاقی تبدیلیوں کا سر چشمہ ہے اس لطیفہ ربانی کا محل قلب ہے اور قلب کا محل فواد ہے( مزید تفصیل فواد میں پڑھیے)۔
