قوت نفسانیہ
اس قوت کی وجہ سے انسان مفید و مضر چیزوں کا شعوروادراک کرتاہے اور اعضاء میں حس اور حرکت کی قدرت اسی قوت سے حاصل ہوتی ہے گویا قوت نفسانیہ قوت احساس وادراک اور قوت تحریک کا مجموعہ ہے، اسے قوت حس وحرکت بھی کہتے ہیں۔
قوت نفسانی اور حیوانی کے مابین فرق و امتیاز
ان دونوں قوتوں کے مابین فرق وامتیاز فالج زدہ حصے اور مفلوج عضو سے ظاہر ہوسکتا ہے ،مفلوج عضو وحصہ حس وحرکت کی حد تک بیکار ہوجاتاہے اس میں نہ حس ہوتی ہے نہ حرکت مگر زندگی باقی رہتی ہے ،کیونکہ اس میں اگرچہ قوت نفسانی مفقود ہوچکی ہے ،لیکن قوت حیوانی اور حیات وزندگی باقی ہے اگر حیات وقوت حیوانی باقی نہ رہتی تو مفلوج اعضاء کو گل سڑکر پراگندہ و منتشر ہوجانا چاہیے، لیکن فالج زدہ اعضاء علیٰ حالہ قائم و باقی رہتے ہیں۔
