لف و نشر مرتب

اولاً مالوف اشیاء ذکر کی جائیں، پھر ان کی تفسیر وتفصیل ایک مناسب جملے سے کی جائے کہ سامع وقاری کا ذہن خود بخود ان اشیاء مالوفہ میں سے ہر ایک کی جانب منتقل ہوجائے جوہر ایک کے مناسب حال ہو، جیسے آیت قرآنی میں ہے کہ:

جعل لکم الیل والنھار لتسکنوا فیہ ولتبتغوا من فضلہ

ترجمہ : تمہارے لئے اللہ نے رات اور دن بنائے تاکہ تم ان میں تسکین پاؤ اور اللہ کافضل تلاش کرو۔

لیل و نہار دونوں مالوف ہیں ،جملہ مابعد میں تسکین کے لئے رات ہے اور تلاش فضل کے لئے دن مختص ہے، یہ لف ونشر کہلاتا ہے جو مرتب بھی ہے، اگر تلاش فضل کا ذکرپہلے آتا اور تسکین بعد میں آتی تب بھی لف و نشر تو ہوتا لیکن غیر مرتب ہوتا۔

error: Content is protected !!