علم حضوری

وہ علم ہے جو اشیاء کے مُدْرِک کے پاس بہ ذاتِ خود موجود ہونے سے حاصل ہوتا ہے، جیسے ہماری ذوات اور اس کے متعلقات کا علم، نیز باری تعالی کا اپنی ذات اور دیگر تمام معلومات کا علم بھی علمِ حضوری کے قبیل سے ہے۔

جو چیز خود بہ خود مدرک کے پاس موجود نہ ہو، اور اس میں کسب کا دخل نہ ہو تو اس علم کو ’’علم حضوری‘‘ کہتے ہیں، اور اگرشیء معلوم خود بہ خود موجود نہ ہو بلکہ اس میں کسب کا دخل ہو، تو اس علم کو ’’َعلم حصولی‘‘ کہا جاتا ہے، پھر اگر علم حاصل کرنے والا قدیم ہو تو اس علم کو ’’قدیم‘‘ کہا جاتا  ہے، اور اگر حاصل کرنے  والا حادث ہو تو اس علم کو ’’حادث‘‘ کہا جاتا ہے، جیسے انسان کو اپنے نفس کا علم ’’َعلم حضوری حادث‘‘ اور اپنے غیر کا علم ’’علم حصولی‘‘ حادث ہے، اور باری تعالی کے جمیع علوم ’’َعلم حضوری قدیم‘‘ ہیں اور ملائکہ کا علم ’’حصولی قدیم‘‘ ہے۔

error: Content is protected !!