خوارق عادات

اس کو’’ خرق عادت‘‘ بھی کہا جاتا ہے، اس کی جمع ’’خوارق ‘‘ہے، جب جمع بولنا ہوتا ہے تو ’’خوارق عادات ‘‘کہہ دیتے ہیں، خوارق عادات وہ امور ہوتے ہیں جو عادات ومعمولات کے خلاف ظہور میں آجاتے ہیں جن کو دیکھ کر عام طور پر لوگ متعجب ومرعوب ہوجایا کرتے ہیں اور جس فرد سے یہ خوارق ظہور میں آتے ہیں اس کو عام طور پر غیر معمولی اہمیت حاصل ہوجاتی ہے۔

خوارق عادات کے ضمن میں شق القمر (چاند کا دوٹکڑے ہونا)، مردے کا زندہ کردینا، لمبی مسافت کا پلک جھپکنے میں طے کر لینا، ہر قسم کے کھانے پینے اور استعمال کی اشیاء کا دور دراز مقامات سے مہیا اور حاضر کر لینا، پانی پر چلنا، ہوا میں اڑنا، گونگوں بلکہ کنکرپتھر کا بولنا وغیرہ وغیرہ عجائبات وما فوق العادات امور کا ظہور میں آجانا ہے ،اس قسم کے خوارق کی تعداد سات قرار دی گئی ہے:

۱-ارہاس ۲-معجزہ۳-معونت۴-اہانت ۵-استدراج۶-سحر ۷-کرامت۔

اگر کسی نبی برحق سے دعویٰ نبوت کے بعد خرق عادت صادر ہوتو ’’معجزہ ‘‘ہے۔

اگر نبوت کے دعوی سے قبل کوئی خارق عادت امر ظاہر ہوتو’’ارہاس‘‘ ہے۔

اگر کسی شریر النفس خبیث و کذاب سے کبھی ایسا امر کسی اندرونی تدبیر وتصرف سے ظہور میں آجائے تو وہ ’’اہانت ‘‘ہے۔

اگر کسی متبع نبوت ولی اللہ سے کسی امر کا ظہور ہوجائے تو ’’کرامت ‘‘ہے ۔

اور اگر عامہ مسلمین میں سے کسی صالح اور نیک سرشت فرد سے کوئی ایسا امر ظہور پذیر ہوجائے تو وہ ’’معونت ‘‘ہے۔

اور اگر کسی ایسے عابد وزاہد وراہب سے جو اپنے نبی کے زمانے کا متبع نہیں ہے ایسا امر صادر ہوتو وہ ’’استدراج ‘‘ہے۔

error: Content is protected !!